کراچی (02 اگست 2025): ایم کیو ایم رہنما امین الحق نے پاکستان پیپلز پارٹی کی طویل عرصے کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کے فور‘ منصوبے پر اس نے ایک روپیہ بھی نہیں لگایا، جب کہ اب یہ منصوبہ تیزی سے تکمیل کے مرحلے تک رواں دواں ہے۔
ایم کیو ایم رہنما امین الحق نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’کراچی کا انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، پیپلز پارٹی کی 18 سالہ صوبائی حکومت اور 5 بار وفاقی حکومت کے باوجود شہری اور دیہی سندھ تباہ حال ہے، اور سندھ حکومت کی کرپشن اور نااہلی عروج پر ہے۔‘‘

انھوں نے کہا اٹھارویں ترمیم کے بعد پانی فراہم کرنے کی ذمے داری صوبائی حکومت کی ہے، لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کے فور کے منصوبے پر صوبائی حکومت نے ایک روپیہ تک نہیں لگایا، اب ایم کیو ایم کی کاوشوں سے کے فور منصوبہ وفاق کے زیر انتظام منتقل ہو گیا ہے تو اب یہ 126 ارب کا ہو چکا ہے، جس پر 82 ارب خرچ اور 72 فی صد کام مکمل ہو چکا ہے۔
امین الحق نے کہا ایم کیو ایم کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ وفاق سے کراچی، حیدرآباد اور شہری سندھ کے لیے بڑا پیکج حاصل کر سکیں تاکہ محرومیوں کا ازالہ ہو، میئر کراچی کی نااہلی کے باعث جو کام شہر میں مکمل نہیں ہو پا رہے ہیں، ایم کیو ایم کے ایم این ایز فنڈز سے اسے مکمل کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 27 ویں ترمیم کے معاملے پر ایم کیو ایم کو ابھی تک اعتماد میں نہیں لیا گیا، وفاق سے ہمارا معاہدہ ہے کہ ستائیسویں ترمیم 140-A کے حوالے سے ہوگی، اس ترمیم کے ذریعے اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل، میئر، چیئرمینز کے اختیارات اور بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ سندھ میں مستقبل قریب میں کوئی الائنس نہیں ہو سکتا، کراچی، حیدرآباد سمیت سندھ کی ترقی، ترقیاتی پیکج کی تقسیم اور اسکیموں کی تکمیل پر پی پی بات کرنا چاہے تو ضرور کریں گے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/8OnFjLT
No comments:
Post a Comment