امریکا میں قدامت پسند تجزیہ کار چارلی کرک کے قتل کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے غیرملکیوں پر واضح کیا ہے کہ تشدد اور نفرت کا پرچار کرنیوالوں کے ویزے منسوخ کردیئے جائیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے نائب وزیر خارجہ کرس لینڈاؤ نے کہا ہے کہ غیرملکیوں کے سوشل میڈیا صفحات کی کڑی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق کرس کا کہنا تھا کہ انہیں یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ سوشل میڈیا پر بعض افراد اس قتل کی ستائش میں مصروف ہیں، اسکا جواز پیش کررہے ہیں یا اس کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
نائب وزیر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ غیرملکیوں کے ایسے تبصرے انکی توجہ میں لائیں تاکہ محکمہ خارجہ امریکی عوام کا تحفظ یقینی بنا سکے۔
اس سے قبل امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 6 ہزار غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے گئے تھے۔
امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اقدام کی وجوہات مقررہ وقت سے زائد قیام اور قانون شکنی قرار دی گئی جبکہ ایک مختصر تعداد ان لوگوں کی بھی ہے جو امریکا کے مطابق دہشت گردی کو سپورٹ کرتے ہیں۔
ٹرمپ کا ایک اور شہر میں فوج تعینات کرنے کا اعلان
یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کے امیگریشن سے جڑے معاملات پر کریک ڈاؤن کے ایک ضمنی حصے کے طور پر سامنے آیا تھا اور اسٹوڈنٹ ویزوں کے بارے میں بھی سخت رویہ اپنایا گیا ہے اور سوشل میڈیا پر طلبہ کی چیکنگ سخت کرنے کے ساتھ ساتھ سکریننگ کا دائرہ کار بھی بڑھایا گیا ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/LQ12Uza
No comments:
Post a Comment