کوئٹہ (23 نومبر 2025): قطر میں پہلے ایشین ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ کے گولڈ میڈلسٹ کاشف ریحان کو کوئٹہ میں مشکلات کا سامنا ہے، اور وہ اگلے انٹرنیشنل مقابلے کے اخراجات کے لیے ادھار لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ دوحہ مقابلے میں بھی سرکاری فنڈ نہیں ملا تھا اور وہ گاڑی بیچ کر ایونٹ میں شریک ہوا۔
کاشف ریحان نے مئی میں ایشین ماسٹر ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ قطر میں جیتی، مگر اپنے خرچے پر۔ اب وہ سری لنکا میں منعقدہ پاور ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ کی تیاری کر رہا ہے، یہ بھی اپنے خرچے پر۔
گولڈ میڈلسٹ ماسٹر ویٹ لفٹر کا کہنا ہے کہ اپنی گاڑی بیچ کر قطر مقابلے شرکت کی تھی، اب پاور ویٹ لفٹنگ مقابلے کی فیس ادھار لے کر بھری ہے، باقی اخراجات کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہوں۔
واضح رہے کہ کوئٹہ میں پاکستان اسپورٹس بورڈ اور محکمہ کھیل بلوچستان کے ویٹ لفٹنگ کلبز غیر فعال ہیں۔ پی ایس بی کا کلب تو کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ 47 سالہ چمپئن ویٹ لفٹر گھر کی چھت پر ہی پریکٹس کرتا ہے۔
پاکستان کے سابق انٹرنیشنل امپائر خضر حیات انتقال کر گئے
اخراجات اور مالی مدد کے حوالے سے محکمہ کھیل بلوچستان کا کہنا ہے کہ ماسٹر ویٹ لفٹرز رجسٹرڈ ہی نہیں ہے، جب کہ پی ایس بی نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم کلبز کی بندش پر دونوں محکوں کا مؤقف ہے کہ نئے کھلاڑی آ نہیں رہے۔ دوسری وجہ ویٹ لفٹنگ ایسوسی ایشن میں اختلافات ہیں۔
بلوچستان میں انفرادی کھیلوں کے کھلاڑیوں کے لیے مالی مدد اور اور حوصلہ افزائی کے لیے نظام میں شفافیت لانے کی ضرورت ہے، بہ صورت دیگر ایسے کھلاڑی ضائع ہوتے رہیں گے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/GlqYzya
No comments:
Post a Comment